دیکھیے کیا سے کیا ہو گیا
دیکھیے کیا سے کیا ہو گیا
اب تو وہ پارسا ہو گیا
بات کا تھا نہ جس کو شعور
آج وہ رہنما ہو گیا
لٹ گیا راہ چلتے ہوئے
کیا تھا ساتھی جدا ہو گیا
سر اٹھا کر بھی دیکھا نہیں
اتنا شرمندہ سا ہو گیا
کچھ سلیقہ نہیں بات کا
روٹھ کر وہ خفا ہو گیا
بات بنتی بگڑتی رہی
باب دل جب نہ وا ہو گیا
آتے جاتے بھی ملتا نہیں
اتنا کیوں بے وفا ہو گیا
کاش اب بھی وہ کچھ سوچ لے
وہ جو اہل جفا ہو گیا
فیضؔ کیسے کٹے زندگی
جب کہ جینا گلہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.