دیکھنے کو پھول میں مشغول ہے
خار دامن میں ہیں سر پہ دھول ہے
ایک تو لہجہ ترا ہے ناروا
اس پہ تیری بات نامعقول ہے
گریہ و ماتم ہے صاحب زندگی
مسکرانا آدمی کی بھول ہے
جانے والے لوگ کب کے جا چکے
دھول ہے اب راہ میں بس دھول ہے
ہیں غلط یہ آپ کی خوش فہمیاں
مسکرانا تو مرا معمول ہے
کھا گئیں اس کو بھی یہ گمنامیاں
چھوڑیے عارفؔ کہاں مقبول ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.