دیکھنے والے کو باہر سے گماں ہوتا نہیں
دیکھنے والے کو باہر سے گماں ہوتا نہیں
آگ کچھ ایسے لگائی ہے دھواں ہوتا نہیں
اپنے ہونے کی خبر دیتا ہے خوشبو سے مجھے
پھیلتا ہے چار سو اور درمیاں ہوتا نہیں
روشنی کر دے تماشا گاہ سے دہشت مٹے
کہر اتنا ہے کہ پس منظر عیاں ہوتا نہیں
سوچنا چاہو تو زیر پا ملے ہفت آسماں
دیکھنا چاہو تو زینے کا نشاں ہوتا نہیں
منتظر رہنے سے حامدؔ قفل کو ضربیں لگا
آپ ہی کھل جائے در ایسا یہاں ہوتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.