Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھنے والو کہو دل میں کسک ہے کہ نہیں

حیدر حسین فضا لکھنؤی

دیکھنے والو کہو دل میں کسک ہے کہ نہیں

حیدر حسین فضا لکھنؤی

MORE BYحیدر حسین فضا لکھنؤی

    دیکھنے والو کہو دل میں کسک ہے کہ نہیں

    ان کے چہرے پہ مرے غم کی جھلک ہے کہ نہیں

    آپ کے ہجر میں روتا ہے یہ دل آٹھ پہر

    دیکھیے نم مرے اشکوں سے پلک ہے کہ نہیں

    تند لہجے میں کیا تو نے سدا مجھ سے کلام

    تیری آواز میں کچھ لوچ لچک ہے کہ نہیں

    بے رخی سے تری دل میرا ہوا ہے گھائل

    اور زخموں پہ چھڑکنے کو نمک ہے کہ نہیں

    سایۂ زلف سے محروم ہوا ہے جس دن

    تیرے شیدا کو اسی دن سے سنک ہے کہ نہیں

    بھول جاتا ہے ہر اک بار وہ وعدہ کر کے

    دشمنی پر مری آمادہ فلک ہے کہ نہیں

    آدمی ظلمت قسمت میں رہے گا کب تک

    اس کی تقدیر میں تاروں کی چمک ہے کہ نہیں

    ہو گیا آج مرا کلبۂ احزاں روشن

    ان کے آنے سے مکاں رشک فلک ہے کہ نہیں

    رائیگاں ہو نہیں سکتا کبھی خون عشاق

    کوچۂ یار کے ذروں میں چمک ہے کہ نہیں

    آپ کے آنے سے کس درجہ ملا اس کو سکوں

    رخ بیمار پہ خوشیوں کی دمک ہے کہ نہیں

    بعد پرتو کے نوا کرتے ہیں اصلاح سخن

    میرے اشعار میں پرتو کی جھلک ہے کہ نہیں

    اس کی الفت میں بہت بادیہ پیمائی کی

    اے فضاؔ پاؤں کے چھالوں میں تپک ہے کہ نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے