دیکھنے والوں کا انجام تمہیں کیا معلوم
دیکھنے والوں کا انجام تمہیں کیا معلوم
آ گئے تم تو لب بام تمہیں کیا معلوم
تم ہمیں بزم میں بے ساختہ دیکھا نہ کرو
لوگ کر ڈالیں گے بدنام تمہیں کیا معلوم
ہم پہ گزری جو رہ عشق میں ہم جان چکے
ٹھوکریں کھائیں ہیں ہر گام تمہیں کیا معلوم
زلف بکھرا کے بھری بزم میں تم آ تو گئے
کیا غضب ڈھائے گی یہ شام تمہیں کیا معلوم
اپنی ان مد بھری آنکھوں کو جھکاؤ نہ ابھی
کتنے خالی ہیں ابھی جام تمہیں کیا معلوم
ہم تو قصداً ہوئے مائل مے رسوائی پر
ہم نے کیوں پی لیا یہ جام تمہیں کیا معلوم
شاعری پر تمہیں نیرؔ کی تعجب کیوں ہے
اس پہ ہوتا ہے جو الہام تمہیں کیا معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.