دیکھنے والوں کو کچھ اور دکھایا گیا ہے
دیکھنے والوں کو کچھ اور دکھایا گیا ہے
اصل جو مال تھا وہ ایسے چھپایا گیا ہے
جانے کے واسطے دیوار بنائی گئی ہے
روکنے کے لیے دروازہ بنایا گیا ہے
اپنی آنکھوں کو بھی پہچان نہیں پاتا ہوں
ایک مدت سے یہاں کوئی نہ آیا گیا ہے
سیدھے چلتے ہیں تو دیوار سے ٹکراتے ہیں
کامیابی کا سبق ایسا پڑھایا گیا ہے
دل کے اک داغ کو کچھ ایسے سجا اے فن کار
لوگ سمجھیں کہ یہاں پھول بنایا گیا ہے
یہ جو سب نظریں جھکائے ہوئے آتے ہیں نظر
لوگ اندھے نہیں آئینہ دکھایا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.