دیکھو میرے جیسی حالت ہوتی ہے
سچ کہنے کی جن کو عادت ہوتی ہے
میں صحرا کی ریت ہوں تو ہے دریا کی
سب کی اپنی اپنی قسمت ہوتی ہے
اتنا ہی اس دہر میں جی پاتا ہے کوئی
جس کے اندر جتنی وحشت ہوتی ہے
جس پل تجھ سے دور ہوا کرتا ہوں میں
اس پل تیری سخت ضرورت ہوتی ہے
تیرے جیسے لوگ وہیں سے آتے ہیں
جنت سے آگے جو جنت ہوتی ہے
دیکھیں کتنی بار دکھی ہوتے ہیں ہم
دیکھیں کتنی بار محبت ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.