دیکھو پرانے خواب نئے خواب کے لیے
دیکھو پرانے خواب نئے خواب کے لیے
یعنی نظام گنبد و محراب کے لیے
مٹی کے اس بدن کو ضرورت کفن کی ہے
فرصت نہیں ہے اطلس و کمخواب کے لیے
گل تیری مہربانی ہو خاروں پہ اس قدر
اچھا نہیں ہے بلبل بیتاب کے لیے
دشت جنوں کی راہ میں نکلا تھا میں مگر
واپس پلٹ کے آ گیا احباب کے لیے
احمرؔ کہاں گئے وہ دوانے کہ رات بھر
در در بھٹک رہے تھے جو شب تاب کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.