Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھو تو سہی زیست کے امکان بھی ہوں گے

پرویز اختر

دیکھو تو سہی زیست کے امکان بھی ہوں گے

پرویز اختر

MORE BYپرویز اختر

    دیکھو تو سہی زیست کے امکان بھی ہوں گے

    شاید کہ اسی بھیڑ میں انسان بھی ہوں گے

    گردن پہ لگے زخم کی سوزش سے کھلی آنکھ

    ہم سوچتے تھے جنگ کے اعلان بھی ہوں گے

    اللہ کسی کو کبھی بھوکا نہیں رکھتا

    دل اس نے دیا ہے تو کچھ ارمان بھی ہوں گے

    دنیا میں کوئی چیز بھی بے وجہ نہیں ہے

    میں ہوں تو مرے واسطے میدان بھی ہوں گے

    دیکھو کبھی دنیا تو پریشان نہ ہونا

    اب خیر سے دیدے ہیں تو حیران بھی ہوں گے

    نیکی کا بدی سے ہے بہت پاس کا رشتہ

    انعام کے نزدیک ہی بہتان بھی ہوں گے

    لازم ہے تو ملزوم بھی ہوگا یہیں پرویزؔ

    جب زخم ملے ہیں تو نمکدان بھی ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے