دیکھو تو ذرا غضب خدا کا
دیکھو تو ذرا غضب خدا کا
ظالم نے مجھی کو پہلے تاکا
اللہ اتا کرے قناعت
نسخۂ واجب الادا کا
دل دیتا ہوں مفت اور کوئی
پرساں نہیں نقد ناروا کا
واں مجھ پہ جفائیں ہو رہی ہیں
یاں ورد ہے لفظ مرحبا کا
آنا ہو تو نزع میں ہوں آؤ
یہ وقت نہیں ہے التوا کا
اب آئے ہو بن کے تم مسیحا
جب وقت گزر چکا دوا کا
دامن میں رواں ہیں اشک گلگوں
محضر ہے یہ خون مدعا کا
لایا تو ہے ان کو جذب الفت
آیا تو ہے دھیان بے نوا کا
میں ہو ہی چکا تھا زندہ درگور
تم آ گئے شکر ہے خدا کا
دنیا سے گزر چکے تو پرویںؔ
جھگڑا نہ رہا فنا بقا کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.