دیکھتے سجدے میں آتا ہے جو کرتا ہے نگاہ
دیکھتے سجدے میں آتا ہے جو کرتا ہے نگاہ
تیرے ابرو کی ہے محراب مگر بیت اللہ
یک پلک میں وہ کرے پیس کے فوجیں سرمہ
جس طرف کو پھرے ظالم تری مژگاں کی سپاہ
بیت بحثی نہ کر اے فاختہ گلشن میں کہ آج
مصرع سرو سے موزوں ہے مرا مصرع آہ
کشور عشق کی شاہی ہے مگر مجنوں کو
کہ زمیں تخت ہے سر پر ہے بگولے کی کلاہ
کیوں کر ان کالی بلاؤں سے بچے گا عاشق
خط سیہ خال سیہ زلف سیہ چشم سیاہ
چاہتا ہے شب زلفاں کی تری عمر دراز
کہ مرے عشق کا ہووے نہیں قصہ کوتاہ
کیا کہے کیونکہ کہے تجھ سے یہ حاتمؔ غم دل
کہ وہ ہے شرم سے محجوب و تو ہے بے پرواہ
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 284)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.