دیکھتی آنکھوں نے دیکھا ہے شبستانوں میں
دیکھتی آنکھوں نے دیکھا ہے شبستانوں میں
جذبہ مرنے کا ابھی زندہ ہے پروانوں میں
کتنا پر ہول ہے ماحول شب فرقت کا
خون بھی خشک ہوا جاتا ہے شریانوں میں
کام آیا نہ گلا پھاڑنا اے شیخ ترا
نظر آتی ہیں وہی رونقیں مے خانوں میں
ستم تازہ پہ یوں شکر ستم کرتا ہوں
جیسے اک اور اضافہ ہوا احسانوں میں
اے وفاؔ اہل زباں کی ہے عنایت یہ بھی
کہ شمار آج ہمارا ہے زباں دانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.