Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیر ہو جائے گی پھر کس کو سنائی دو گے

شہزاد قمر

دیر ہو جائے گی پھر کس کو سنائی دو گے

شہزاد قمر

MORE BYشہزاد قمر

    دیر ہو جائے گی پھر کس کو سنائی دو گے

    دشت خود بول اٹھے گا تو دہائی دو گے

    اب تو اس پردۂ افلاک سے باہر آ جاؤ

    ہم بھی ہو جائیں گے منکر تو دکھائی دو گے؟

    اب اسیران قفس جیسے قفس میں بھی نہیں

    اب کہاں ہوگی رہائی جو رہائی دو گے

    شمعیں روشن ہیں تو کیا عالم بے چہرگی میں

    تم کوئی بھی ہو مگر کس کو سجھائی دو گے

    ہم تو اظہار کے قائل تھے ہمیشہ کی طرح

    کب توقع تھی کہ نالے کو رسائی دو گے

    کیا خبر تھی مری محنت کے صلے میں تم بھی

    میرے ہاتھوں میں یہ کشکول گدائی دو گے

    ہم تو اس وصل مکرر پہ بھی خوش تھے شہزادؔ

    جب یہ معلوم تھا اک اور جدائی دو گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے