دیر سے دل پر اثر کرتا ہوں میں
دیر سے دل پر اثر کرتا ہوں میں
کام مشکل ہے مگر کرتا ہوں میں
میں تجھے خود سے جدا کیسے کروں
جان جاتی ہے اگر کرتا ہوں میں
میں ہی میں ہوں جس طرف جاتا ہے تو
تو ہی تو ہے رخ جدھر کرتا ہوں میں
روندتا ہوں راستے پیروں تلے
ناچتے گاتے سفر کرتا ہوں میں
پھول سے کرتا ہوں میں خوشبو کشید
رائیگانی کو ثمر کرتا ہوں میں
بے گھری عدنانؔ بڑھ جاتی ہے کیوں
جب کسی کے دل میں گھر کرتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.