Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیر تک نکہت گل نے جو سلایا ہے مجھے

شمیم کرہانی

دیر تک نکہت گل نے جو سلایا ہے مجھے

شمیم کرہانی

MORE BYشمیم کرہانی

    دیر تک نکہت گل نے جو سلایا ہے مجھے

    آ کے صحرا کی ہواؤں نے جگایا ہے مجھے

    ایسی کچھ دور ہی منزل تو نہ تھی ہم سفرو

    میری آہستہ خرامی نے تھکایا ہے مجھے

    گم ہوں لیکن مرا پیراہن عشرت دیکھو

    ان کے ہونٹوں نے تبسم میں چھپایا ہے مجھے

    ایسا لگتا ہے کہ میخانے سے گھر تک یارو

    دے کے بانہوں کا سہارا کوئی لایا ہے مجھے

    ایسی تابش ہے کہ تاریک ہوئی ہے دنیا

    شدت ہوش نے دیوانہ بنایا ہے مجھے

    رنج محرومئ آغوش بہاراں نہ رہا

    اتنے صحراؤں نے سینے سے لگایا ہے مجھے

    چھوڑ کر صحن‌ چمن جب بھی چلا ہوں میں شمیمؔ

    ایک اک پھول کی خوشبو نے منایا ہے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے