دیش بھکتی بے اثر آدھے ادھر آدھے ادھر
دیش بھکتی بے اثر آدھے ادھر آدھے ادھر
ہیں دھرم کے نام پر آدھے ادھر آدھے ادھر
دل پگھلتے ہی نہیں مظلوم کی فریاد پر
سب ہیں پتھر کے جگر آدھے ادھر آدھے ادھر
کاٹ دیجے گا کتاب زندگی سے میرا نام
جوڑ دینا پھر سفر آدھے ادھر آدھے ادھر
آ گئے ہے آندھیوں کی زد پہ کیا برگ و شجر
ہیں پرندے شاخ پر آدھے ادھر آدھے ادھر
چاند دیکھا منچلوں نے جس گھڑی ہے بام پر
چڑھ گئے دیوار پر آدھے ادھر آدھے ادھر
حادثہ کوئی نہ کوئی پیش آیا ہے ضرور
صف بہ صف ہیں سب بشر آدھے ادھر آدھے ادھر
قتل و خوں جمہوریت کا ہر طرف ہے آج کل
ہیں وفا کے نام پر آدھے ادھر آدھے ادھر
صحن سے دیوار مل کر اب گرانی ہے ہمیں
خوش نہیں لگتے پسر آدھے ادھر آدھے ادھر
سر پرستی اہل دانش کی اگر حاصل رہی
جھک نہیں سکتے ہیں سر آدھے ادھر آدھے ادھر
گردشوں سے کھیلنا ہے کام میرا اب شبھمؔ
لاکھ ہو خوف و خطر آدھے ادھر آدھے ادھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.