دیو قامت بنا ہوا گھوموں
دیو قامت بنا ہوا گھوموں
اپنے قد کو مگر چھپا نہ سکوں
وہ بھی پہچانتا نہیں ہے مجھے
میں بھی اپنی نظر کو جھٹلا دوں
ہٹ گیا ہوں مدار سے اپنے
اب میں یوں ہی خلا میں پھرتا ہوں
ٹیلی ویژن پہ ایک چہرہ ہے
کم سے کم اس کو دیکھ سکتا ہوں
کب سے سوکھی پڑی ہے یہ دھرتی
میں کسی کے لہو کا پیاسا ہوں
اڑتے پھرتے ہیں ہر جگہ ہٹیل
کوئی فرہاد ہے نہ اب مجنوں
پوچھتی ہیں بھری پری سڑکیں
کون ہے جس کے ساتھ میں گھوموں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.