دھڑکا تھا دل کہ پیار کا موسم گزر گیا
دھڑکا تھا دل کہ پیار کا موسم گزر گیا
ہم ڈوبنے چلے تھے کہ دریا اتر گیا
خوابوں کی وہ متاع گراں کس نے چھین لی
کیا جانیے وہ نیند کا عالم کدھر گیا
تم سے بھی جب نشاط کا اک پل نہ مل سکا
میں کاسۂ سوال لئے در بدر گیا
بھولے سے کل جو آئنہ دیکھا تو ذہن میں
اک منہدم مکان کا نقشہ اتر گیا
تیز آندھیوں میں پاؤں زمیں پر نہ ٹک سکے
آخر کو میں غبار کی صورت بکھر گیا
گہرا سکوت رات کی تنہائیاں کھنڈر
ایسے میں اپنے آپ کو دیکھا تو ڈر گیا
کہتا کسی سے کیا کہ کہاں گھومتا پھرا
سب لوگ سو گئے تو میں چپکے سے گھر گیا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 251)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.