دھڑکن بھی منحصر ہے مری تیری یاد پر
دھڑکن بھی منحصر ہے مری تیری یاد پر
چلتا نہیں ہے زور دل نامراد پر
گزری ہے آدھی زندگی فکر معاش میں
اتنے ضروری کام ہیں جو رکھے بعد پر
اتنا سفید خون ہے لوگوں کا اب یہاں
رشتہ بھی رکھتے ہیں کسی ذاتی مفاد پر
رکھتا ہے پاؤں جیسے کوئی اپنے سائے پر
میں خود سے لڑ پڑا ہوں خودی کے فساد پر
کونینؔ اس زمیں کی کوئی ملکیت نہ تھی
آدم نے دستخط کئے اس جائیداد پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.