Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھڑکن میں دل کی خود کو جو تشکیل کر گیا

حمیدہ معین رضوی

دھڑکن میں دل کی خود کو جو تشکیل کر گیا

حمیدہ معین رضوی

MORE BYحمیدہ معین رضوی

    دھڑکن میں دل کی خود کو جو تشکیل کر گیا

    ہر زاویہ نگاہ کا تبدیل کر گیا

    میرے بغیر جس کو تھا جینا محال کیوں

    تنہا مسافتوں کی وہ تکمیل کر گیا

    جس کو مسرتوں کی دعائیں دیں عمر بھر

    دکھ کی کتاب وہ مجھے ترسیل کر گیا

    دشت وفا میں پاؤں کے چھالوں کا کیا شمار

    تھا عزم سنگلاخ کو تحلیل کر گیا

    سوچا تھا اپنے دل کا بھی احوال کچھ کہیں

    چہرہ بیان درد کی تفصیل کر گیا

    گزرا ہے حق کے واسطے دار و رسن سے جو

    جھوٹے خداؤں کی وہی تذلیل کر گیا

    منظر کچھ ایسے خونچکاں آئے نگاہ میں

    جیسے کہ درد کو کوئی تمثیل کر گیا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 305)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے