Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھکے دئے ہیں دھوپ نے سائے گلے پڑے

حسن ظہیر راجا

دھکے دئے ہیں دھوپ نے سائے گلے پڑے

حسن ظہیر راجا

MORE BYحسن ظہیر راجا

    دھکے دئے ہیں دھوپ نے سائے گلے پڑے

    تم ساتھ جب نہیں تھے تو رستے گلے پڑے

    اب ختم ہو چکا ہے بزرگوں کا احترام

    دریا کو آ کے آج کنارے گلے پڑے

    تم جا چکے تھے اور یہاں پھر تمہارے بعد

    اک دوسرے کو چاہنے والے گلے پڑے

    کیا اور کوئی شہر میں ملتا نہیں اسے

    آ آ کے روز عشق ہمارے گلے پڑے

    اس مفلسی کے بوجھ نے ہلکا کیا مجھے

    میں خالی ہاتھ آیا تو بچے گلے پڑے

    اے دوست اس طرح بھی گزرتی ہے زندگی

    اس کے گلے پڑے کبھی اس کے گلے پڑے

    دل سے تمہارا نام مٹانے کی دیر تھی

    پھر اس کے بعد پیڑ پرندے گلے پڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے