Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھل گئی شب چراغوں کی لو بڑھ گئی شام بیمار غم کی سحر ہو گئی

عقیل سنبھلی

ڈھل گئی شب چراغوں کی لو بڑھ گئی شام بیمار غم کی سحر ہو گئی

عقیل سنبھلی

MORE BYعقیل سنبھلی

    ڈھل گئی شب چراغوں کی لو بڑھ گئی شام بیمار غم کی سحر ہو گئی

    لو مریض شب غم کو نیند آ گئی داستان الم مختصر ہو گئی

    یوں کیا ہے ادا سجدۂ بندگی حشر اٹھے مگر سر اٹھایا نہیں

    اب کسی آشنا کی ضرورت نہیں اب جبیں حاصل سنگ در ہو گئی

    شام غم اب وہ آئیں نہ آئیں مگر ان کا وعدہ تو ہے وہ ضرور آئیں گے

    اب سحر ہو نہ ہو اس کی پروا نہیں کیا یہ کم ہے امید سحر ہو گئی

    میں ہوں وہ رہرو راہ عشق وفا جب بھی منزل کی جانب اٹھائے قدم

    میرا جوش جنوں راہبر بن گیا میری دیوانگی ہم سفر ہو گئی

    چارہ گر اب علاج غم دل نہ کر اپنی بربادیوں کا مجھے غم نہیں

    کیا یہ کم ہے انہیں اعتبار آ گیا میرے مٹنے پہ آنکھ ان کی تر ہو گئی

    مے کدہ چھٹ گیا صحن‌ گلشن چھٹا تیرے غم کے لیے دو جہاں چھٹ گئے

    اب نہ جینے کی پروا نہ مرنے کا غم زندگی یاس کی رہ گزر ہو گئی

    تیرگیٔ الم دور کب ہو سکی ہم نے دل کو بھی اپنے جلایا عقیلؔ

    دل سلگتے سلگتے دھواں ہو گیا جلتے جلتے اسے رات بھر ہو گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے