ڈھلانی تیز رفتاری میں دخل انداز مت ہو
ڈھلانی تیز رفتاری میں دخل انداز مت ہو
کسی بپھرے ہوئے سیلاب کا آغاز مت ہو
محبت اختتامی انترے پر آ نہ جائے
کسی جنگی ترانے کا بھڑکتا ساز مت ہو
کھنڈر ہوتی ہوئی دنیا میں تیرا گیت گونجے
نیا آغاز بن جا آخری آواز مت ہو
یہاں اتنے دئے ہیں تو کسی سے لو لگا لے
مری آنکھوں میں روشن رہ نظر انداز مت ہو
تو اپنی روشنی کا ہاتھ پکڑے بھر اڑانیں
کسی کی دھند میں آمادۂ پرواز مت ہو
یہ دنیا دیکھتی رہ جائے ایسا خواب ہو جا
مگر تاریک لمحے کا کبھی ہم راز مت ہو
بجا لے سیٹیاں نعرے لگا پردے گرا دے
مگر اپنے کہانی کار سے ناراض مت ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.