دھنک کے رنگ خوشبوؤں کے پیرہن
بنا رہا ہوں خاک سے نئے بدن
تمہارا دھیان کوئی مشک بار بن
یہ من کلانچے مارتا ہوا ہرن
وہ تیری وسعتیں سمجھ نہیں سکے
تجھے سمجھ لیا گیا فقط بدن
یہ کیسا وقت دیکھنا پڑا مجھے
مجھے جلا نہیں رہی تری چھون
تھرک اٹھی تھی ان لبوں پر اک ہنسی
تمام پھول کھل اٹھے تھے دفعتاً
بدلتے وقت نے بدل دیا مجھے
تمام وحشتیں بنا گیا تھکن
شراب عشق پی رہے ہیں شیخ جی
نماز عشق پڑھ رہے ہیں برہمن
میں بے ہنر ہوں مجھ میں کوئی فن نہیں
ثواب عشق ہے مجھے فن سخن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.