دھیرے دھیرے آپ کا گلشن میں آنا یاد ہے
دھیرے دھیرے آپ کا گلشن میں آنا یاد ہے
چوری چوری مجھ سے وہ آنکھیں چرانا یاد ہے
چلتے چلتے راہ میں اور باتوں باتوں میں کبھی
وہ ترا نظریں ملا کر مسکرانا یاد ہے
مٹ نہیں سکتی کبھی دل سے ادائے دل نواز
ناز سے مانند آہو آنا جانا یاد ہے
ہائے وہ مستی کا عالم وہ نرالی شوخیاں
حسن کی جادوگری کا وہ زمانہ یاد ہے
جن غلط انداز نظروں سے کبھی دیکھا مجھے
دل ہوا تیر نظر کا بس نشانہ یاد ہے
کالے بادل کی طرح لہرا گئی زلف سیاہ
اور وہ ساون گھٹا کا کانپ جانا یاد ہے
وہ جو گزرا تھا کبھی اس انجمن میں اے اسدؔ
زندگی کا بیش قیمت وہ زمانہ یاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.