دھوکہ ترے وجود سے آگے نکل گیا
دھوکہ ترے وجود سے آگے نکل گیا
یعنی تو ہست و بود سے آگے نکل گیا
خوشبو کی طرح پھول سے میں پھیلتا رہا
اور اس طرح وجود سے آگے نکل گیا
منصور سی عطا ہوئی دیوانگی مجھے
میں سجدہ و سجود سے آگے نکل گیا
ہے ارتقائے فرد میں جرأت کا یہ مقام
جو جم گیا جمود سے آگے نکل گیا
لا کے شعور سے مجھے لولاک مل گیا
اور میں تری حدود سے آگے نکل گیا
خاکستری کو خاک پر ایسا سکوں ملا
ہر نام ہر نمود سے آگے نکل گیا
اپنی خودی میں ڈوب کے مجھ کو خدا ملا
حسرتؔ دوا درود سے آگے نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.