Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھول کی تھاپ پہ رقص کناں ہے جھنڈ اک ٹھنڈی چھاؤں کا

قاسم حیات

ڈھول کی تھاپ پہ رقص کناں ہے جھنڈ اک ٹھنڈی چھاؤں کا

قاسم حیات

MORE BYقاسم حیات

    ڈھول کی تھاپ پہ رقص کناں ہے جھنڈ اک ٹھنڈی چھاؤں کا

    ہاڑ مہینے آن لگا ہے میلہ میرے گاؤں کا

    مرے وجود میں دھرتی جیسی ہریالی بھی خشکی بھی

    میں دریا کا بیٹا ہوں اور باشندہ صحراؤں کا

    کتنی لوک کتھائیں میرے کمرے میں اب بکھری ہیں

    رات کی رات مسافر ٹھہرا ان دیکھی دنیاؤں کا

    ایک بزرگ کہا کرتے تھے ہر برسات کے موسم میں

    اب کی بار نہیں ہے ویسا اندھا زور ہواؤں کا

    کون تکے گا جنگل جنگل پھیلی پیلی بیلوں کو

    کون سنے گا آ کر نوحہ ان سوکھے دریاؤں کا

    قبرستان کے ایک مزار پہ جب سے دھاگا باندھا ہے

    امیدوں کے بور سے جھورا اپنا پیڑ دعاؤں کا

    رات کے سناٹے میں قاسمؔ کان لگے دروازے کو

    اور گلی میں آہستہ سے بڑھتا شور کھڑاؤں کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے