دھواں ہی دھواں شاہراہوں میں تھا
دھواں ہی دھواں شاہراہوں میں تھا
مرا شہر شعلوں کی بانہوں میں تھا
حیا کا ذرا شائبہ تک نہیں
کسی کی نشیلی نگاہوں میں تھا
بڑے پیار سے آج مجھ سے ملا
جو حائل کبھی میری راہوں میں تھا
بظاہر تو تھا وہ فرشتہ صفت
مگر میرے جھوٹے گواہوں میں تھا
ملی بے گناہی کی اس کو سند
جو ڈوبا سراپا گناہوں میں تھا
کمالؔ آج وہ بھی حریفوں میں ہے
جو برسوں مرے خیر خواہوں میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.