Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھواں سا اک سمت اٹھ رہا ہے شرارے اڑ اڑ کے آ رہے ہیں

اسرار الحق مجاز

دھواں سا اک سمت اٹھ رہا ہے شرارے اڑ اڑ کے آ رہے ہیں

اسرار الحق مجاز

MORE BYاسرار الحق مجاز

    دھواں سا اک سمت اٹھ رہا ہے شرارے اڑ اڑ کے آ رہے ہیں

    یہ کس کی آہیں یہ کس کے نالے تمام عالم پہ چھا رہے ہیں

    نقاب رخ سے اٹھا چکے ہیں کھڑے ہوئے مسکرا رہے ہیں

    میں حیرتئ ازل ہوں اب بھی وہ خاک حیراں بنا رہے ہیں

    ہوائیں بے خود فضائیں بے خود یہ عنبر افشاں گھٹائیں بے خود

    مژہ نے چھیڑا ہے ساز دل کا وہ زیر لب گنگنا رہے ہیں

    یہ شوق کی واردات پیہم یہ وعدۂ التفات پیہم

    کہاں کہاں آزما چکے ہیں کہاں کہاں آزما رہے ہیں

    صراحیاں نو بہ نو ہیں اب بھی جماہیاں نو بہ نو ہیں اب بھی

    مگر وہ پہلو تہی کی سوگند اب بھی نزدیک آ رہے ہیں

    وہ عشق کی وحشتوں کی زد میں وہ تاج کی رفعتوں کے آگے

    مگر ابھی آزما رہے ہیں مگر ابھی آزما رہے ہیں

    عطا کیا ہے مجازؔ فطرت نے وہ مذاق لطیف ہم کو

    کہ عالم آب و گل سے ہٹ کر اک اور عالم بنا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Aahang (Pg. 226)
    • Author : Asrar-ul-Haq Majaz
    • مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language, Delhi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے