Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوئیں میں ڈوبے ہیں پھول تارے چراغ جگنو چنار کیسے

اطہر سلیمی

دھوئیں میں ڈوبے ہیں پھول تارے چراغ جگنو چنار کیسے

اطہر سلیمی

MORE BYاطہر سلیمی

    دھوئیں میں ڈوبے ہیں پھول تارے چراغ جگنو چنار کیسے

    نئی رتوں کے اڑن کھٹولوں پہ آ رہے ہیں سوار کیسے

    میں اپنے آنگن کی زرد مٹی پہ بیٹھا پہروں یہ سوچتا ہوں

    دبیز شیشے کی کھڑکیوں میں اگی تھی شاخ انار کیسے

    چلو یہ مانا کہ میرے گھر کی گھٹی گھٹی سی فضا تھی لیکن

    تری منڈیروں کی ڈالیوں پر بجھی دیوں کی قطار کیسے

    لکھا ہے جغرافیوں میں سب کچھ مگر کسی نے نہ یہ بتایا

    کھنچی فلک کی قنات کیوں کر بنا زمیں کا مزار کیسے

    ادھورے خاکے میں رنگ بھر لوں گئے دنوں کا حساب کر لوں

    مگر جو تیرے بغیر گزرے کروں وہ لمحے شمار کیسے

    اجاڑ فصلیں حنوط سائے مکان ٹیلے سراب گلیاں

    اتر کے پانی بنا گیا ہے زمیں پہ نقش و نگار کیسے

    جنوں کی اندھی ہوا نے اطہرؔ خموش غرفوں کو لب دیے ہیں

    صدا بنا ہے گلی گلی میں مرے لہو کا فشار کیسے

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 562)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے