Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھند چھٹنے کے انتظار میں ہوں

طارق قمر

دھند چھٹنے کے انتظار میں ہوں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    دھند چھٹنے کے انتظار میں ہوں

    میں ابھی اپنے ہی غبار میں ہوں

    جس کو آسیب کہہ رہے ہیں لوگ

    میں اسی عشق کے حصار میں ہوں

    شور آنگن میں ہے تو ہوتا رہے

    میں تو دستک کے انتظار میں ہوں

    معرکہ ختم کیوں نہیں ہوتا

    کب سے مصروف آر پار میں ہوں

    زندگی اور چیز ہوتی ہے

    میں تو سانسوں کے کاروبار میں ہوں

    یہ مری پیاس کا علاقہ ہے

    یعنی آنکھوں کے آبشار میں ہوں

    کل تھا میں صاحب ید بیضا

    اب اندھیروں کے اختیار میں ہوں

    آخری آدمی ہوں میں طارقؔ

    اور میں آخری قطار میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے