دھند چھٹنے لگی راستہ ہو گیا
دھند چھٹنے لگی راستہ ہو گیا
عشق جب حسن کا رہنما ہو گیا
تم سلگتے رہے ہم بھی جلتے رہے
قرض دونوں کا آخر ادا ہو گیا
دل میں رہئے سدا اپنے گھر کی طرح
آج سے دل مرا آپ کا ہو گیا
راہ چلتے ہوئے دیکھ عریاں بدن
آدمی آج حیوان سا ہو گیا
اب تو انسانیت سوئے صحرا چلی
بھیڑ میں آدمی بھیڑیا ہو گیا
یک بہ یک جو پڑی ان کی نظر کرم
ایک پتھر صفت آئنہ ہو گیا
سر سلامت ہے خوشترؔ نہ اب آبرو
اس زمانے کو آخر یہ کیا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.