Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھندھلی دھندھلی یادوں میں اک روشن روشن چہرہ ہے

مریم فاطمہ

دھندھلی دھندھلی یادوں میں اک روشن روشن چہرہ ہے

مریم فاطمہ

MORE BYمریم فاطمہ

    دھندھلی دھندھلی یادوں میں اک روشن روشن چہرہ ہے

    جانا پہچانا لگتا ہے شاید کوئی اپنا ہے

    بکھرے بکھرے لمحوں میں اک ایسا بھی تو لمحہ ہے

    گرتے گرتے رستے پر جب اس نے مجھ کو تھاما ہے

    موتی جیسی پیاری آنکھیں لیکن ان میں آنسو کیوں

    فرقت اپنی چند روزہ ہے ہم کو تو پھر ملنا ہے

    کتنے ناداں تھے ہم دونوں دنیا سے لڑ پڑتے تھے

    وقت نے لیکن یاد دلایا دنیا میں ہی رہنا ہے

    دل کے ٹوٹے دروازے پر پھر احساس نے دستک دی

    رات کے کالے آنچل میں پھر کوئی تارہ چمکا ہے

    ٹھنڈے ٹھنڈے چاند کے ٹکڑے اتھلے اتھلے دریا میں

    نیلے پیلے چرخ بریں پر سورج جلتا بجھتا ہے

    چاند ستارے پھول اجالے تتلی کلیاں رنگ ہزار

    میرا پیکر تو لگتا ہے اک تصویر کا حصہ ہے

    کیسی اچھی دھوپ کھلی ہے میرے اجڑے آنگن میں

    آخری رخصت لینے شاید میرے گھر وہ آیا ہے

    تو نے تو اصرار کیا تھا مجھ سے اب وہ ربط نہیں

    جاتے جاتے پھر کیوں تو نے مجھ کو مڑ کر دیکھا ہے

    اس کے میرے بیچ میں حائل ایک لکیر ندیدہ ہے

    جس کے آگے پاؤں بڑھانا نا ممکن سا لگتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے