دھول پر قدموں کی ہے تزئین کاری اے ہوا
دھول پر قدموں کی ہے تزئین کاری اے ہوا
رکھ بچا کر ہے یہ تیری ذمہ داری اے ہوا
میں بدست موسم گل ہوں وہی اک مٹھی ریت
منکشف ہے تجھ پہ میری خاکساری اے ہوا
پیڑ پودے سرنگوں ہیں مار سے تیری مگر
بھول مت ابر کرم کی پاسداری اے ہوا
دھوپ کا سونا لٹا کر کھو گیا سورج مگر
اب بھی رستے پر ہے اس کی تاب کاری اے ہوا
نصف شب سنسان پگڈنڈی پہ روشن شمع جسم
سینکڑوں منظر برہنہ ایک ناری اے ہوا
کس کی شہہ پر کشتیاں غرقاب کرتی ہے بتا
ہاتھ میں کس کے ہے موج اختیاری اے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.