Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوم گم گشتہ خزانوں کی مچاتا پھرے کون

ادریس بابر

دھوم گم گشتہ خزانوں کی مچاتا پھرے کون

ادریس بابر

MORE BYادریس بابر

    دھوم گم گشتہ خزانوں کی مچاتا پھرے کون

    ان زمانوں میں جو تھے ہی نہیں جاتا پھرے کون

    باغ میں ان سے ملاقات کا امکان بھی ہے

    صرف پھولوں کے لیے لوٹ کے آتا پھرے کون

    سیکھ رکھے ہیں پرندوں نے سب اشجار کے گیت

    آج کل موڈ ہی ایسا ہے کہ گاتا پھرے کون

    میں تو کہتا ہوں یہیں غار میں رہ لو جب تک

    وقت پوچھو ہی نہیں شہر بساتا پھرے کون

    بھیس بدلے ہوئے اک شخص کی خاطر ہے یہ سب

    ہم فقیروں کے بھلا ناز اٹھاتا پھرے کون

    خواب یعنی یہ شب و روز جسے چاہیے ہوں

    آ کے لے جائے اب آواز لگاتا پھرے کون

    اختلافات سروں میں ہیں گھروں سے بڑھ کر

    پھر اٹھانی جو ہے دیوار گراتا پھرے کون

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 573)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے