ڈھونڈ لیتا ہوں وجہ کوئی نبھانے کے لیے
ڈھونڈ لیتا ہوں وجہ کوئی نبھانے کے لیے
ورنہ باتیں ہیں کئی چھوڑ کے جانے کے لیے
تیرے میسج کو سنبھالا ہے بڑی مدت سے
دل مچل جائے تو اوقات دکھانے کے لیے
وہ جو بے نام سا اک ربط تھا اب ختم کریں
خط کے اوراق نکالے ہیں جلانے کے لیے
تو یہ سمجھے کہ اثر دل پہ نہیں ہوتا ہے
جب کہ پھر موت تو عبرت ہے زمانے کے لیے
ہم تھے خوددار سو گمنام رہے ساری عمر
لوگ کم ظرف بنے نام کمانے کے لیے
جب ترے شہر میں عشاق کا مجمع ہوگا
ہم بھی آئیں گے وہاں شعر سنانے کے لیے
ٹھوکریں کھا کے جو سجدے میں گرا اتنا کہا
معذرت میرے خدا دیر سے آنے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.