Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھونڈا تیری زلف کا سایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

انعام درانی

ڈھونڈا تیری زلف کا سایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

انعام درانی

MORE BYانعام درانی

    ڈھونڈا تیری زلف کا سایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    پیاسا من تھا دھوکا کھایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    شہر کی روشن راہوں میں بھی تیری بانہیں یاد آئیں

    خود کو تنہا تنہا پایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    شہر وفا کے سارے رستے تیری جانب ہی نکلے

    یا پھر میں نے ہوش گنوایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    کیسے کیسے مقناطیسی روپ سجے تھے رستے میں

    لوٹ کے تیرے پاس ہی آیا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    جیسے کوئی ضدی بچہ روکا جائے مگر نہ آئے

    تیرے در کو دیس بنایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    اس دنیا میں اور بھی غم تھے میٹھے میٹھے درد بھرے

    غم تیرا ہی چاہا پایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    بیگانوں نے پیار دیا تو ہم نے دامن کھینچ لیا

    اپنوں سے ہی ربط بڑھایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    جس ماحول کے تپتے موسم دکھ ہی دیتے تھے انعامؔ

    اس پر بھی ساون برسایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے