ڈھونڈھتا حق کو در بدر ہے تو
ڈھونڈھتا حق کو در بدر ہے تو
وائے اپنے سے بے خبر ہے تو
شان حق آشکار ہے تن سے
موجد کلّ خیر و شر ہے تو
ایک میں کیا وجود جملہ ظہور
کل میں خود آپ با اثر ہے تو
قدرت کاملہ کو غور تو کر
بحر یکتائی کا گہر ہے تو
میٹ اپنی خودی خدا کو پا
نفع حاصل ہو کیا اگر ہے تو
مقتدر آپ ہر سبب کا ہے
اس لئے ہو گیا بشر ہے تو
خیر و شر کے حجاب میں کب تک
ظلمت کفر کا سحر ہے تو
تیری ہی شان کل ہویدا ہے
بندہ کہتا ہے کیوں کدھر ہے تو
آپ ہر شے میں جلوہ فرما ہیں
بے خبر کیا ہے با خبر ہے تو
مجھ پہ الزام آ نہیں سکتا
ہر طرح سے ادھر ادھر ہے تو
کوئی کچھ قلب کیا کرے تجھ کو
بے غل و غش وہ صاف زر ہے تو
کہہ رہا ہے ہمیشہ اِنی انا
جملہ اعمیٰ کا راہبر ہے تو
جو ہے منظور ہو رہا وہی
کس نتیجہ کا منتظر ہے تو
بالیقیں حق کی شان ہے تیری
مختصر یہ ہے مختصر ہے تو
نام تیرا خدا نما ہے حجاب
دیدۂ دید کا بصر ہے تو
کوئی پاتا نہیں تجھے مرکزؔ
دو بہ دو آپ جلوہ گر ہے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.