ڈھونڈئیے دن رات ہفتوں اور مہینوں کے بٹن
ڈھونڈئیے دن رات ہفتوں اور مہینوں کے بٹن
لا مکاں میں کھو گئے ہیں ان مکینوں کے بٹن
صرف چھونے سے نظر آتا ہے منظر کا فریب
دیکھنے میں خوش نما ہیں آبگینوں کے بٹن
درس تقویٰ دینے والے کی قبا پر دیکھیے
سونے چاندی اور چمکیلے نگینوں کے بٹن
اب گریباں چاک کا مطلب بتانے کے لیے
کھولنے پڑتے ہیں اکثر آستینوں کے بٹن
جب صدائے کن کا اگلا مرحلہ آ جائے گا
آسماں کے کاج میں ہوں گے زمینوں کے بٹن
کوئی ہے، ورنہ یہ دنیا کس قدر برباد ہو
پاگلوں کے ہاتھ میں ہیں سب مشینوں کے بٹن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.