ڈھونڈنے نکلے تھے اپنا نام کس ارمان سے
ڈھونڈنے نکلے تھے اپنا نام کس ارمان سے
ہم صداؤں کے نگر میں رہ گئے انجان سے
انگلیاں یادوں کی تھامے ہم گزرتے ہی گئے
راستے میں موڑ ملتے ہی گئے سنسان سے
دے رہا ہوں عمر کے حاصل کو افسانے کا روپ
ٹوٹتے لمحے بکھرتی ریت کے عنوان سے
دوستوں نے شہ بھی دی ہشیار تھے ہم بھی مگر
فیل گھوڑے پٹ گئے پھر بھی رہے انجان سے
وقت کی جب دھوپ احمرؔ چڑھ گئی دیوار پر
اپنا سایہ دیکھ کے ہم رہ گئے حیران سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.