Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھونڈتے ہو دل فگار میں کیا

مطیع احمد مجتبی

ڈھونڈتے ہو دل فگار میں کیا

مطیع احمد مجتبی

MORE BYمطیع احمد مجتبی

    ڈھونڈتے ہو دل فگار میں کیا

    ہو بھی سکتا ہے اس مزار میں کیا

    لفظ کرتے ہیں رقص چاروں طرف

    لکھتا رہتا ہوں میں خمار میں کیا

    مرتبے رفعتیں مقام اور نام

    اور ہوتا ہے انکسار میں کیا

    چند سانسوں کی مہلتوں کے عوض

    اس نے بخشا ہے انتظار میں کیا

    کس کی خوشبو مجھے بلاتی ہے

    کوئی مہکا مرے مدار میں کیا

    جن کی مٹی خزاں سے اٹھی ہو

    مل سکے گا انہیں بہار میں کیا

    چڑھ ہے کیوں اتحاد سے تم کو

    دوست برکت ہے انتشار میں کیا

    ڈاچی والے چلے گئے کب کے

    سر کھپاؤگے اب غبار میں کیا

    ساتھ لے کر نہیں گیا کچھ میں

    ڈھونڈتے ہو مرے مزار میں کیا

    رات ڈوبی ہے کیوں اندھیرے میں

    چاند نکلا نہیں دیار میں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے