دھوپ بھی چاندنی ہے سایۂ اشجار سے دیکھ
دھوپ بھی چاندنی ہے سایۂ اشجار سے دیکھ
کوئی بازار سہی چشم خریدار سے دیکھ
دائرے قوسیں خط رنگ بیاض دل پر
روز اک عالم نو ہے تری رفتار سے دیکھ
جاگتے سوتے جزیروں کے دھندلکے میں بلا
پھر اسی طرح مجھے پردۂ انکار سے دیکھ
پھر سزاوار ہے تجھ کو مرے ہر عیب سے پیار
پہلے تو میرا ہنر دیدۂ اغیار سے دیکھ
میں کہ پتھر سہی تعبیر صنم خانہ ہوں
تو مرا شعلۂ جاں تیشے کی جھنکار سے دیکھ
زد میں آتے رہے تیرے شہ و فرزیں کیا کیا
اپنی جیتی ہوئی بازی کو مری ہار سے دیکھ
شاذؔ سورج بھی تماشائی ہوا آج کے دن
رخصت سایۂ دیوار ہے دیوار سے دیکھ
- کتاب : Kulliyat-e-Shaz Tamkanat (Pg. 332)
- Author : Shaz Tamkanat
- مطبع : Educational Publishing House (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.