Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ چھاؤں ذہنوں کا آسرا نہیں رکھتے

انجم عظیم آبادی

دھوپ چھاؤں ذہنوں کا آسرا نہیں رکھتے

انجم عظیم آبادی

MORE BYانجم عظیم آبادی

    دھوپ چھاؤں ذہنوں کا آسرا نہیں رکھتے

    ہم غرض کے بندوں سے واسطہ نہیں رکھتے

    زعم پارسائی میں کب خیال ہے ان کو

    طنز تو وہ کرتے ہیں آئنہ نہیں رکھتے

    سازشیں علامت تو پست ہمتی کی ہیں

    سازشیں جو کرتے ہیں حوصلہ نہیں رکھتے

    وہ غرور تقویٰ میں بس یہی سمجھتے ہیں

    جیسے ہے خدا ان کا ہم خدا نہیں رکھتے

    تم ہوس پرستوں کے سینکڑوں خدا ٹھہرے

    ایک ہے خدا اپنا دوسرا نہیں رکھتے

    کس طرح منور ہو خانۂ شعور انجمؔ

    ذہن کے دریچوں کو تم کھلا نہیں رکھتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے