Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ ہو تیز تو دیوار کا سایہ ہے بہت

جلیل الہ آبادی

دھوپ ہو تیز تو دیوار کا سایہ ہے بہت

جلیل الہ آبادی

MORE BYجلیل الہ آبادی

    دھوپ ہو تیز تو دیوار کا سایہ ہے بہت

    چند یادوں کا اثاثہ بھی اثاثہ ہے بہت

    بے بسی حلقۂ زنجیر بنی ہے یارو

    زندگی ہم نے تجھے ٹوٹ کے چاہا ہے بہت

    جیتے جی کتنے سوالوں سے چھڑائے دامن

    آدمی اپنے گریبان سے الجھا ہے بہت

    ٹوٹ جائے گا کسی دن بھی اندھیروں کا طلسم

    سوچنے والوں کے ذہنوں میں اجالا ہے بہت

    لوگ پھر لوگ ہیں رائی کا بناتے ہیں پہاڑ

    اڑنے والوں کا ہنر ہم نے بھی دیکھا ہے بہت

    ایک ایک لمحہ بھی برسوں کے برابر ہے جلیلؔ

    قید تنہائی ہے دل اپنا اکیلا ہے بہت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے