Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ کو چھاؤں لکھوں سنگ کو شیشہ لکھوں

حفیظ بنارسی

دھوپ کو چھاؤں لکھوں سنگ کو شیشہ لکھوں

حفیظ بنارسی

MORE BYحفیظ بنارسی

    دھوپ کو چھاؤں لکھوں سنگ کو شیشہ لکھوں

    مصلحت کا ہے تقاضا تجھے اچھا لکھوں

    کون ہے میری تباہی کا سبب کیا لکھوں

    میرا خامہ ہے بضد نام تمہارا لکھوں

    جستجو میری سفر ہی میں رہے گی کب تک

    اب تو مل جائے کوئی جس کو میں اپنا لکھوں

    بے غرض مجھ پہ نہیں کرتے کرم اہل کرم

    اور غرض یہ ہے کہ میں ان کا قصیدہ لکھوں

    میں نے بیچا ہے نہ بیچوں گا کبھی اپنا ضمیر

    غیر ممکن ہے کہ قطرہ کو میں دریا لکھوں

    خود ابھر آئے گی قرطاس پہ نایاب غزل

    روبرو بیٹھ کہ میں تیرا سراپا لکھوں

    اپنے ماضی کا قصیدہ تو بہت لکھا حبیبؔ

    دل میں آتا ہے کہ اب حال کا نوحہ لکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے