دھوپ کو گرم نہ کہہ سایۂ دیوار نہ دیکھ
دھوپ کو گرم نہ کہہ سایۂ دیوار نہ دیکھ
تجھ کو چلنا ہے تو پھر وقت کی رفتار نہ دیکھ
میری فکروں سے الجھ مجھ کو سمجھنے کے لئے
دور سے موج میں الجھی ہوئی پتوار نہ دیکھ
ان کی روحوں کو پرکھ آدمی ہیں بھی یا نہیں
صرف صورت پہ نہ جا جبہ و دستار نہ دیکھ
اپنے آنگن ہی میں کر فکر نموئے گلشن
کوئی جنت بھی اگر ہے پس دیوار نہ دیکھ
ان دمکتے ہوئے لمحات کے جادو سے نکل
وقت کی چال سمجھ شوخئ رفتار نہ دیکھ
غم سے لڑنا ہے تو پھر غم زدہ صورت نہ بنا
زندہ رہنا ہے تو مردوں کے یہ اطوار نہ دیکھ
میرے نغمات کو تفریح کے کانوں سے نہ سن
رقص کی پیاس ہے آنکھوں میں تو پیکار نہ دیکھ
قدردانی کو مراتب کے ترازو میں نہ تول
کون افسرؔ ہوا یوسف کا خریدار نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.