Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ میں چھاؤں میں موجود ہے عنصر میرا

جمیل سحر

دھوپ میں چھاؤں میں موجود ہے عنصر میرا

جمیل سحر

MORE BYجمیل سحر

    دھوپ میں چھاؤں میں موجود ہے عنصر میرا

    ایک پیکر میں کہاں قید ہے پیکر میرا

    عکس پر اس کے فدا ہے دل مضطر میرا

    میں نے دیکھا بھی نہیں ہے ابھی دلبر میرا

    کھڑکیاں بند رکھوں کھولوں نہ دروازہ بھی

    کوئی حق ہی نہیں جیسے میرے گھر پر میرا

    منقطع ہو گیا ہر رابطہ ان سے پھر بھی

    ذکر اب بھی وہ کیا کرتے ہیں اکثر میرا

    میری کشتی کو کناروں نے ڈبویا آخر

    ہاتھ میں ہاتھ لیا اس نے بھی بڑھ کر میرا

    دھوپ ڈھلنے ہی کو تھی رات کے سائے میں سحرؔ

    آ کے کس موڑ پہ بگڑا ہے مقدر میرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے