دھوپ میں جیسے کہاسا اک تصور آپ کا
دھوپ میں جیسے کہاسا اک تصور آپ کا
ہے حسیں جھونکا ہوا کا اک تصور آپ کا
ذہن میں آ کر کہیں سے گدگدانے لگ گیا
دیکھ کر مجھ کو رواںسا اک تصور آپ کا
سیڑھیاں کتنی بھی چڑھ لوں بھول جانے کی بھلے
سانپ ہے ننانوے کا اک تصور آپ کا
یہ نہیں ہو تو خلش ہے اور ہو تو بھی خلش
درد ہے لیکن دوا سا اک تصور آپ کا
رات دن پیچھے لگ رہتا ہے سایہ سا مرے
بے تحاشہ بد حواسا اک تصور آپ کا
گو حقیقت خواہشوں پر منہ چڑھاتی ہے مگر
ہے حقیقت پر طماچہ اک تصور آپ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.