دھوپ میں جل کر راہ ہوا ہوں
دھوپ میں جل کر راہ ہوا ہوں
جب بھی پیڑ سے میں ٹوٹا ہوں
بیگانوں کے دیش میں کوئی
اپنے جیسا ڈھونڈ رہا ہوں
دریا ہی میں گھر ہے میرا
پھر بھی دریا سے ڈرتا ہوں
اپنے ذہن کی تحریروں کو
دیمک بن کر چاٹ رہا ہوں
مجھ کو لے کر پچھتاؤ گے
میں تو اک کھوٹا سکہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.