Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ نکلی تو بتائے گی ہے سایہ کتنا

نسیم اجمل

دھوپ نکلی تو بتائے گی ہے سایہ کتنا

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    دھوپ نکلی تو بتائے گی ہے سایہ کتنا

    اپنا ہی جسم ہے اپنے سے پرایا کتنا

    خود شناسی کے اندھیروں کی گھنی چھاؤں تلے

    میرے آسیب نے خود مجھ کو ڈرایا کتنا

    اس سے بھی ہو نہ سکا اپنی جراحت کا علاج

    پیار بھی اس نے کیا دل سے لگایا کتنا

    ہوں وہ سرمایہ جو لٹنے پہ تہی دست نہیں

    وقت نے میری اداسی کو چرایا کتنا

    خود سے بچ کر جو مرے دل میں اتر آیا تھا

    اس پرندے کو ہواؤں نے ڈرایا کتنا

    مقصد اہل جنوں فاصلہ ور دوش رہا

    آگہی نے رہ منزل کو گھٹایا کتنا

    آہوئے فکر رمیدہ تری خاطر میں نے

    دشت بے سایہ میں لفظوں کو سجایا کتنا

    تب کہیں جا کے کھلا خامۂ رنگیں کا گلاب

    اپنے ہی خون میں اجملؔ ہے نہایا کتنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے